Saturday, October 18, 2014

ایبولا ... ایک ہلاکت خیز اور موزی مرض


ایبولا وائرس کے شکار افراد کو مخصوص تھیلوں میں بند کرکے دفنا دیا جاتا ہے. علاج کے دوران اور مرنے کے بعد عزیر و اقارب کو انہیں دیکھنے، چھونے اور ان کے پاس جانے تک کی اجازت نہیں ہوتی ہے. مردے کو دفنانے والے افراد مخصوص لباس پہنتے ہیں اور چند گھنٹوں تک ہی اس لباس کو استعمال کرتے ہیں.

وجہ یہ ہے کہ مردے کے جسم سے نکلنے والی رطوبتوں کے زریعے ایبولاوائرس کے پھیلنے کا خطرہ ہوتا ہے. اور یہ وائرس اتنا ہلاکت خیز مرض پیدا کردیتا ہے کہ اسکے شکار تقریبا اسی فیصد افراد موت کاشکار ہو جاتے ہیں.

زیر نظر تصویر میں ایک خاتون اپنے کسی عزیز کی لاش کے قریب جانے کی کوشش میں ناکامی کے بعد ہیجان اور کرب کی کیفیت میں گھٹنوں پر جھکی مٹی اٹھا رہی ہے. اللہ سبحان تعالی سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے.

مارچ ٢٠١٤ سے اب تک ایبولا کی وجہ سے چار ہزار دو سو کے لگ بھگ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ اتنے ہی متاثرہ افراد زیر علاج ہیں.

ایبولاسے شدید متاثرہ ممالک میں مغربی افریقہ کا ملک لائیبیریا، گینی، آئیوری کوسٹ اور سوڈان شامل ہیں، جبکہ مرض کے دیگر ممالک تک پھیلنے کا بھر پور خطرہ بھی موجود ہیں. اس وقت تک امریکہ کے دو اور فرانس کی ایک شہری ایبولا سے متاثر ہو چکے ہیں. پاکستان میں بھی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے.

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Your comment is awaiting moderation.

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔