Wednesday, October 26, 2016

یہودی معبد میں نماز ۔۔۔۔۔ شرم کس بات کی؟


اسرائیل کے بن گورین ایر پورٹ پر ترکی سے تعلق رکھنے والے نماز کے لئے جگہ ڈھونڈنے والے ایک خاندان کے افراد یہیودی عبادتگاہ (سیناگوگ) کو غلطی سے مسجد سمجھ بیٹھے۔ انہوں نے عبادتگاہ میں رکھے یہو دی عبادت کے دوران پہنے جانے والی شال کو جائے نماز کے طور پر استعمال کی۔
جب اس ترک خاندان کے افراد کو اپنی غلطی کا احساس ہو گیا تو انہوں نے شال کو تہہ کر کے پرے رکھ دیا، اور متجسس لوگوں کو سمجھایا کہ انہیں عبادت کے لئے جگہ کی ضرورت تھی، سو انہوں نے انجانے میں عبادتگاہ کو استعمال کیا۔

نماز پڑھتے ہوے اس خاندان کی ویڈیو ایک شخص نے فیس بک پر شیر کردی۔
رشیا ٹوڈے نامی خبررسانں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس واقعے پر تبصرہ کرتے ہوے ایک یہودی ربی ڈیوڈ میناخم نے کہا ہے، "اس میں شرمندگی کی کونسی بات ہے۔ مجھے تواس میں شرمندگی کی کوئی بات نظر نہیں آئی۔ "
اسرائیلی پارلیمان کے ایک یہودی رکن یہودہ گیلیک نے بھی اس اقدام کو سراہا ہے۔ "میں خود بھی ایک دفعہ مسجد میں عبادت کر چکا ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ مسلمانوں نے سیناگوگ میں نماز پڑھی۔ ان لوگوں کو خدا کو یاد کرنے کے لئے ایک جگہ کی ضرورت تھی۔"
میرا سوال ۔۔۔۔ 
اگر خالقِ کائنات ایک ہے، جیسے کہ ہمارا یقین ہے، تو پھر اس کی عبادت کے لئے جداگانہ، مخصوص ، جگہوں کی ضرورت کیوں ہے؟

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Your comment is awaiting moderation.

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔