Thursday, September 15, 2016

کھلی آنکھوں میں نظریں تنگ کیوں ہیں؟

بہاروں میں خزاں کے رنگ کیوں ہیں؟ 
زمانے تیرے ایسے ڈھنگ کیوں ہیں؟


شجر کی ٹہنیاں خالی ہیں کیوں کر
میرے گلشن کا پھیکا رنگ کیوں ہے؟ 

جو میٹھے بول کے قائل ہیں، ان کے 
دلوں میں بغض کیسا، زنگ کیوں ہے؟

میں اکثر سوچتا ہوں کہ جہاں میں
کُھلی آنکھوں میں نظریں تنگ کیوں ہیں؟

تعلق ہی نہیں باقی تو آخر
دماغ و قلب میں یہ جنگ کیوں ہے؟ 

مرے رقبے کی چوڑاہی کو کھا کر
 یہ رستہ مجھ پہ اتنا تنگ کیوں ہے


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Your comment is awaiting moderation.

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔