(تاریخ وفات ٨ نومبر ٢٠٠٢ )
یوں مجھے کب تلک سہو گے تم
کب تلک مبتلا رہو گے تم
درد مندی کی مت سزا پاو
اب تو تم مجھ سے تنگ آجاو
میں کوئی مرکزِ حیات نہیں
وجہ تخلیقِ کائنات نہیں
میرا ہر چارہ گر نڈھال ہوا
یعنی ، میں کیا ہوا، وبال ہوا
جون غم کے ہجوم سے نکلے
اور جنازہ بھی دھوم سے نکلے
اور جنازے میں ہو یہ شورِ حزیں
آج وہ مر گیا ، جو تھا ہی نہیں
کب تلک مبتلا رہو گے تم
درد مندی کی مت سزا پاو
اب تو تم مجھ سے تنگ آجاو
میں کوئی مرکزِ حیات نہیں
وجہ تخلیقِ کائنات نہیں
میرا ہر چارہ گر نڈھال ہوا
یعنی ، میں کیا ہوا، وبال ہوا
جون غم کے ہجوم سے نکلے
اور جنازہ بھی دھوم سے نکلے
اور جنازے میں ہو یہ شورِ حزیں
آج وہ مر گیا ، جو تھا ہی نہیں
بشکریہ: جون ایلیا آفیشل پیج
میں ہوں بھی کیا عجیب اتنا عجیب ہوں کہ بس
ReplyDeleteخود کو تباہ کرلیا لیکن ملال بھی نہیں
جون|
اس کی اُمید ناز کا هم سے یہ مان تھا کہ آپ
ReplyDeleteعمر گزار دیجیے عمر گزار دی گئی
ہائے جوں
ReplyDeleteجون ہم زندگی کی رہو میں۔ اپنی تنہا روی کے ما رے ہیں۔ 💔
ReplyDelete