Saturday, November 16, 2013

فوارہ چوک میں خون کی بارش


آج فوارہ چوک راولپنڈی میں خون اور آگ کی بارش سے دین اسلام اور مسلمانوں کی کوئی خدمت نہیں ہوئی. اتنا ضرور ہوا کہ کچھ خاندان اپنے پیاروں سے محروم ہو گئے، اور بہت سارے گھروں میں کہرام مچ گیا. اسلام کی  جو بدنامی ہوئی وہ اس کے علاوہ ہے.

تلخ حقیقت  یہ ہے کہ عدم برداشت اور تشدد ہمارے رگ رگ میں سرایت کر چکی ہے. ہم ہر چھوٹی بڑی بات پر ایک دوسرے کو قتل کرنے یا پھر نقصان پہنچانے کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں. حالانکہ مسائل حل کرنے کے اور بھی طریقے ہو سکتے ہیں. 

ایک اور انتہائی تشویشناک بات ہے کہ ہم اپنے اور اپنے عقائد کے خلاف کچھ سننے کے لیے تو بلکل تیار نہیں ہیں لیکن دوسروں کے خلاف بولنے اور لکھنے سے باز بھینہیں آتے. اس طرز عمل کے ساتھ امن اور سلامتی کی توقع رکھنا خود فریبی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے.

1 comments:

ناصر نے لکھا ہے کہ

اللہ رحم فرمائے ! پتہ نہیں ہم کس حال میں جی رہے ہیں

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Your comment is awaiting moderation.

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔