Sunday, June 24, 2012

نبض جاری ہے


ساعتوں کے
پنے پر
داستان غم لکھنا
سہل تو نہیں
 لیکن
چونکہ تم نے پوچھا ہے،
چونکہ
 ضد تمھاری ہے
اسلیے،
سنو جاناں!
اس مہیب لمحے میں،
جب
 جدا ہوئیں راہیں،
زیست تھم گئی میری
صرف
 نبض جاری ہے،
صرف سانسیں
چلتی ہیں !

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Your comment is awaiting moderation.

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔