Wednesday, November 14, 2012

اچانک

اچانک

لوگ ملتے ہیں
مہینوں ساتھ چلتے ہیں
ہزاروں خواب دیتے ہیں 
بہت محظوظ کرتے ہیں 

مگر 
پھر رت بدلتا ہے 
ہوائیں رخ بدلتی ہیں
امیدیں ٹوٹ جاتی ہیں 
وفائیں روٹھ جاتی ہیں

پھر
کسی دن
یوں بھی ہوتا ہے 
کہ 
اک ساعت کے 
کچھ سنگین 
اور بدبخت 
لمحوں میں 
وہ پیارے لوگ 
جانے کیوں 
نگاہیں موڑ جاتے ہیں 
دلوں کو توڑ جاتے ہیں
--------------
آوارہ خیال

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Your comment is awaiting moderation.

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔