گزر گئے جو مہ و سال
سارے بہتر تھے
جو زخم ہم کو ملے
اصل میں وہ رہبر ہیں
الجھ گئے جو غموں سے
یہ ان کا ذکر نہیں
جو اپنے آپ سے جیتے
وہی سکندر ہیں
لٹا کے شہر جنوں
دشت آرزو کھو کر
یہ جان لی کہ
ہرلمحہ خوشی کا بر تر ہے
ہرلمحہ خوشی کا بر تر ہے
No comments:
Post a Comment
Your comment is awaiting moderation.