Monday, September 05, 2011

گرداب


میں جن احساسات اور تجربات سے دور، بہت دور، جانا چاہتا ہوں، وقت کی شاطر لہریں مجھے دوبارہ تندہی سے دھکیل کر اسی گرداب غم  کی طرف لیجاناچاہتی ہیں اور میری حالت ایسی ہے کہ کوئی فیصلہ نہیں کر پاتا٠ 


میں  چاہتا ہوں کہ نامکمل ہی صیح مگر ہیجان سے پاک زندگی ہو، لیکن ایسا لگتا ہے کہ مجھے خود اپنے خیال سے اتفاق نہیں رہا یا، کم از کم، میں خود اس پر عمل نہیں کر پاتا ٠ 

٠ بے بسی کی ایسی صورت کبھی بھی نہیں تھی ٠ 

زندگی امتحان کی صورت ہے 
آج پھر آپ کی ضرورت ہے 

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Your comment is awaiting moderation.

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔