Sunday, August 28, 2011

شکر کر.... حسد نہ کر


دو دن پہلے ایک ٥ سال کے بچے سے ملنا نصیب ہوا. گلگت بلتستان کے ایک دور دراز علاقے  سے تعلق رکھنے والے اس  پیارے  بچے کو اس کے والدین علاج کے سلسلے میں اسلام آباد لے کر آئے تھے٠ 

 بچے کو آنکھوں کا کینسر تھا . ایک دفعہ اس کا علاج ہو چکا تھا اور تھوڑے  عرصے کے لیے  وہ کافی حد تک ٹھیک بھی  ہو گیا تھا،  لیکن  اس کی حالت  دوبارہ خراب ہوئی تو  کچھ دن پہلے بچے کواسلام آباد لایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے والدین کو بتایا کہ زندگی بچانے کے لیے اس کی کینسر زدہ دونوں آنکھیں جسم سے الگ کرنی پڑے گی٠  

بچے کا والد اس بات پر خوش تھا  کہ اس کے لخت جگر کی زندگی محفوظ رہی، کیونکہ ڈاکٹروں نے خبردار کیا تھا کہ کینسر پھیل کر جسم کے دوسرے حصوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے ٠ 

ہمیں دکھانے کے لیے جب بچے کے والد نے اسکی آنکھوں پر لگا کالا رنگ کا چشمہ اٹھایا تو  میں  اور میرے دو دوست گویا سر سے پیر تک لرز گیے٠ 

 اس فرشتے کے چہرے پر آنکھوں کی جگہ پر دو خالی گڑھے سے بنے ہوے تھے٠ 


اس بچے کے والدین کی جرات اور عقلمندی کو سلام  کرنا تو یوں سمجھ لو فرض ہے اور بحیثیت مسلمان ہمیں ہر حال میں شکر گزار رہنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے لیکن  اس واقعے نے سوچنے پر مجبور کردیا کہ یہ جو ہم بات بات پر اپنی محرومیوں کا رونا روتے ہیں اور شکایتیں کرتے ہیں، کیا ہم نے کبھی غور کیا ہے کہ  وہ نعمتیں جو  موجود ہیں اگر ہم سے چھن  جاۓ تو پھر کیا ہوگا؟ مثلا اگر کسی حادثے میں خدا نخواستہ ہماری آنکھیں، ہمارے ہاتھ یا پھر  ٹانگیں ضایع ہو جاۓ اور ہم مجبور و محتاج ہو جاۓ تو پھر کیا ہو گا؟ 

بہت دن پہلے کی بات ہے  کہ میرے  سامنے سے اک رکشہ گزرا جس کے  پیچھے ایک جملہ لکھا ہوا تھا، "شکرکر، حسد نہ کر"٠ 

 یہ سیدھا  سادہ جملہ گویا  دماغ میں پیوست سا ہو گیا تھا اور اس پیارے بچے کے ساتھ اس ملاقات نے اس جملے کا مطلب بھی سمجھا دیا٠ 

یاد رکھیں  کہ یہ بچہ اور اس کی طرح کے اور بچے  ہماری ہمدردی اور افسوس کا حقدار نہیں ہے. ان کو ہماری محبت اور توجہ چاہیے اور ہمیں ان کی مسلسل ہمت افزائی کرنی چاہیے، اس یقیں کے ساتھ کہ  اگر قدرت نے اسے  ایک نعمت سے محروم کر دیا ہے تو یقینآ  بہت ساری صلاحیتوں سے مالا مال بھی کیا ہوگا. والدین ، حکومت اور معاشرے کی مدد سے انشااللہ وہ اپنا نام اور مقام بھی بنا سکتا ہے، جس طرح دنیا بھر میں بینائی سے محروم لوگوں نے اپنا مقام بنایا ہے ٠ 

1 comments:

Amaan نے لکھا ہے کہ

Bohoth khoub Nur Bhai. Mashallah! jis khubsurthi k saath aap ney es mai logon ko Allah thahllah k di huwwi nehmathun ka shukr krney ki thalqeen ki hain, wo nihayath he mosun or ain hamarey din sey mamasilath raktha hain. Meri Du'a hain k Allah thahllah us pyara Bachey per apni rehmathun ki barish krdey. Aameen!. Insaan fithrathan tho nashukrah hotha hain jo k ussey nhi honna chahyen.

Aman Hussain

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Your comment is awaiting moderation.

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔