Tuesday, September 14, 2010

ان کے قابل نہیں رہا ہوں میں


اک معمہ سا بن گیا ہوں میں
خود کو ہی ڈ ھونڈنے لگا ہوں میں

وجہ افسر د گی بس اتنی ہے
ان کے قابل نہیں رہا ہوں میں

میری چا رہ گری کے دعوے دار
کھو جتے ہیں کہ کس طرح ہوں میں

درد کے آبشار ہر سوں ہیں
بن کے قطرہ کہی بہا ہوں میں

اس گلی سے وہ آتے ہیں اکثر
جانے کس حال میں پڑا ہوں میں

کوچہ جاں میں اسقدر رونق؟
سچ بتا دو مجھے، کہاں ہوں میں ؟
-------
خود کلامی

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Your comment is awaiting moderation.

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔