Friday, May 20, 2016

تنہا اتنا ہوں کہ دیوار سے ڈر جاتا ہوں

تنہا اتنا ہوں کہ دیوار سے ڈر جاتا ہوں 
روز جینے کی سعی میں یونہی مرجاتاہوں 

خاک اُڑتی ہے خیالوں کے گھنے جنگل میں 
چونک کر اپنے ہی سائے سے میں ٹکراتا ہوں 


0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Your comment is awaiting moderation.

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔