Friday, April 29, 2016

بے غیرت قاتل

ایک نام نہاد غیرت مند نے کراچی میں اپنی جوانسال چھوٹی بہن کو چھریوں کے پے در پے وار کے بعد گھر کے باہر سیڑھی پر تڑپنے اور مرنے کے لئے چھوڑ دیا۔ لحاف میں لپٹی خون میں لت پت لاش پر مکھیاں بھنبھناتی رہیں، اور نیم مردہ جسم تڑپتا رہا۔ غیرت مند بھائی تڑپتے جسم کے پاس بیٹھ کر موبائل فون سے کھیلتا رہا۔ ارد گرد موجود غیرت مند تڑپتے لاش کی ویڈیو بناتے رہے۔ زخمی لڑکی کو کسی نے ہسپتال نہیں پہنچایا۔ دو گھنٹے بعد جان نکلی لڑکی کی۔
واقعے کی ویڈیو دیکھ کر جھرجھری آجاتی ہے اور یہ سوچ کر دل دہل اُٹھتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں ایسے بھی درندے ہو سکتے ہیں جنہیں کسی ذی روح کو قتل کرنے کے بعد کوئی پشیمانی نہیں ہوتی۔
اگر کسی ثقافت میں ایسی روایات ہیں تو اس ثقافت کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ اگر کسی معاشرے میں یہ رواج ہے تو اس معاشرے کو بدلنے کی ضرورت ہے۔
کراچی کے ایک اخبار میں خبر چھپی ہے کہ لڑکے نے مبینہ طور پر اپنی بہن کو کسی کے ہاتھوں ایک لاکھ میں فروخت کر دیاتھا۔ اس شخص کے پاس رہنے سے انکاری پر چھریوں کے وار کر کے قتل کردیا اور الزام لگایا اس کی چال چلن پر۔ واللہ اعلم
لڑکے کا باپ اپنے بیٹے کو معاف کرنے کا اعلان کر چکاہے، لیکن ریاست اور حکومت کو کسی سفاک قاتل کو معاف کرنے کا کوئی اختیار نہیں، اور نہ ہی ہونا چاہیے۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Your comment is awaiting moderation.

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔