Tuesday, September 28, 2010

مجھے قید وفا نے مار ڈالا


انہیں لے ڈوبی ان کی پارسائی
مجھے ذوق گناہ نے مار ڈالا 

میں اپنے رب کے ہاتھوں مر گیا ہوں 

انہیں ان کے خدا نے مار ڈالا 

میں خالی ہاتھ شہر جاں سے نکلا 
انہیں فرط دعا نے مار ڈالا 

جفاؤں نے کسے برباد کر دی؟ 
کسے دشت وفا نے مار ڈالا ؟ 


وہ ہر جائی ہر اک جا سرخرو ہے 

مجھے قید وفا نے مار ڈالا


دہکتی آگ ان کو چھو نہ پائی 

مجھے رنگ حنا نے مار 


وہ خوشحالی کے نغمے سہہ نہ پائی

مجھے آہ و فغاں نے مار ڈالا

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Your comment is awaiting moderation.

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔